خردمندوں سے کيا پوچھوں کہ ميری ابتدا کيا ہے کہ ميں اس فکر ميں رہتا ہوں ، ميری انتہا کيا ہے
اگر ہوتا وہ مجذوب فرنگی اس زمانے ميں تو اقبال اس کو سمجھاتا مقام کبريا کيا ہے
Facebook Twitter Pinterest LinkedInیہ پیران کلیسا و حرم اے وائے مجبوری صلہ ان کی کد و کاوش کا ہے سینوں کی بے نوری یقیں پیدا کر اے ناداں یقیں سے ہاتھ آتی ہے وہ درویشی کہ جس کے سامنے جھکتی ہے فغفوری کبھی حیرت کبھی مستی کبھی آہ سحرگاہی بدلتا ہے ہزاروں رنگ میرا درد […]
Facebook Twitter Pinterest LinkedInالفاظ و معاني ميں تفاوت نہيں ليکن ملا کي اذاں اور مجاہد کي اذاں اور پرواز ہے دونوں کي اسي ايک فضا ميں کرگس کا جہاں اور ہے ، شاہيں کا جہاں اور
Facebook Twitter Pinterest LinkedInاب وہ اگلا سا التفات نہیں جس پہ بھولے تھے ہم وہ بات نہیں مجھ کو تم سے اعتماد وفا تم کو مجھ سے پر التفات نہیں رنج کیا کیا ہیں ایک جان کے ساتھ زندگی موت ہے حیات نہیں یوں ہی گزرے تو سہل ہے لیکن فرصت غم کو بھی ثبات […]
Facebook Twitter Pinterest LinkedInآئینہ دیکھ اپنا سا منہ لے کے رہ گئے صاحب کو دل نہ دینے پہ کتنا غرور تھا قاصد کو اپنے ہاتھ سے گردن نہ ماریے اس کی خطا نہیں ہے یہ میرا قصور تھا ضعف جنوں کو وقت تپش در بھی دور تھا اک گھر میں مختصر بیاباں ضرور تھا اے […]
Facebook Twitter Pinterest LinkedInاک شخص با ضمیر مرا یار مصحفیؔ میری طرح وفا کا پرستار مصحفیؔ رہتا تھا کج کلاہ امیروں کے درمیاں یکسر لئے ہوئے مرا کردار مصحفیؔ دیتے ہیں داد غیر کو کب اہل لکھنؤ کب داد کا تھا ان سے طلب گار مصحفیؔ نا قدریٔ جہاں سے کئی بار آ کے تنگ […]
Facebook Twitter Pinterest LinkedInبے وفائی کرکے نکلوں یا وفا کر جاؤں گا شہر کو ہر ذائقے سے آشنا کر جاؤں گا تو بھی ڈھونڈے گا مجھے شوق سزا میں ایک دن میں بھی کوئی خوبصورت سی خطا کر جاؤں گا مجھ سے اچھائی بھی نہ کر میری مرضی کے خلاف ورنہ میں بھی ہاتھ کوئی […]