














































Facebook Twitter Pinterest LinkedInوہ نہتا نہیں اکیلا ہے معرکہ اب برابری کا ہے اپنی آنکھیں بچا کے رکھنا تم اس گلی روشنی زیادہ ہے اتنی راس آ گئی ہے تنہائی خود سے ملنا بھی اب اکھرتا ہے آج کے دن جدا ہوا تھا وہ آج کا دن پہاڑ جیسا ہے خود کو کب تک سمیٹنا […]
Facebook Twitter Pinterest LinkedInکئی سمتوں میں رستہ بٹ رہا ہے مسافر سوچ میں ڈوبا ہوا ہے یہ ممکن ہے کہ اس سے ہار جاؤں مری ہی طرح سے وہ سوچتا ہے نظر انداز کیوں کرتے ہو اس کو بدن بھی عشق میں اک مرحلہ ہے جدائی لفظ سے بھی کانپتے ہیں تعلق اتنا گہرا ہو […]
Facebook Twitter Pinterest LinkedInمیں نے تُم کو سُنا جیسے پانی مُنکشف ہوتا ہے جیسے زمین، مجذوب سی سرشاری میں لپٹی ہوئی اپنی پیاس کو گلے لگاتی ہے میں نے تُم کو سُنا اور میری سماعت جاگ گئی جیسے بارش کی بوندیں پڑنے کے بعد مٹّی کی سوئی ہوئی خوشبو بیدار ہوتی ہے میں نے تُم […]
Facebook Twitter Pinterest LinkedInاپنی بے صدا خواہشوں کا لشکر لیکر کل تم غباروں کو لپیٹتے ہوئے میری آنکھوں میں ہو کر گزری تھی نہ صاحب سلامت کی نہ میری طرف دیکھا میں درد کا میٹھا نغمہ بن کر بہنا چاہتا تھا کہ تمہارے نقش ہائے کفِ پاء سے اٹھتے ہوئے لحنِ سرود نے مجھے اپنی […]
Facebook Twitter Pinterest LinkedInساحلوں پر اداسی رہی اک ندی پھر سے پیاسی رہی رات نے نیند پہنی مگر خواب کی بے لباسی رہی حسن وہ کھلکھلاتا رہا عشق پر بد حواسی سی رہی آج پھر کچھ نہ کہہ پیے ہم آج پھر بات باسی رہی کم نہ ہو لمس کی آنچ یہ برف بس اب […]
Facebook Twitter Pinterest LinkedInحسن کافر تھا ادا قاتل تھی باتیں سحر تھیں اور تو سب کچھ تھا لیکن رسم دل داری نہ تھی
Facebook Twitter Pinterest LinkedInلوگ مانگے کے اجالے سے ہیں ایسے مرعوب روشنی اپنے چراغوں کی بری لگتی ہے
Facebook Twitter Pinterest LinkedInساحل کے سکوں سے کسے انکار ہے لیکن طوفان سے لڑنے میں مزا اور ہی کچھ ہے
Facebook Twitter Pinterest LinkedInIn Shokh Hasinon Ki Ada Aur Hi Kuchh Hai Aur Inki Adaon Men Maza Aur Hi Kuchh Hai Ye Dil Hai Magar Dil Men Basa Aur Hi Kuchh Hai Kah Do Mujhe Kya Tumne Suna Aur Hi Kuchh Hai Dil Aaina Hai Jalwa-Numa Aur Hi Kuchh Hai Kuchh Aur Hi Samjhe The […]
Facebook Twitter Pinterest LinkedInکوئی عشق میں مجھ سے افزوں نہ نکلا کبھی سامنے ہو کے مجنوں نہ نکلا بڑا شور سنتے تھے پہلو میں دل کا جو چیرا تو اک قطرہ خوں نہ نکلا بجا کہتے آئے ہیں ہیچ اس کو شاعر کمر کا کوئی ہم سے مضموں نہ نکلا ہوا کون سا روز روشن […]